رواں سال کا دوسرا مکمل چاند گرہن دیگر ممالک کا طرح پاکستان بھی اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اختتام پذیر ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق چاند گرہن کا مشاہدہ یورپ، ایشیا، آسٹریلیا، افریقہ، شمالی امریکا کے مغربی حصے، جنوبی امریکا کے مشرقی حصے میں کیا گیا۔
اس کے علاوہ سعودی عرب میں چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا اور اس موقع پر خانہ کعبہ میں نماز کسوف بھی ادا کی گئی۔
علاوہ ازیں بحرالکاہل، بحرِ اوقیانوس، بحرِ ہند، آرکٹک اور انٹارکٹیکا میں بھی چاند گرہن دیکھا گیا۔
پاکستانی وقت کے مطابق آج رات 8 بجکر 28 منٹ پر چاند کی روشنی مدہم ہونا شروع ہوئی جبکہ چاند کو جزوی گرہن لگنے کا آغاز 9 بجکر 27 منٹ پر ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مکمل گرہن کا آغاز 10 بجکر 31 منٹ پر ہوا اور مکمل چاند گرہن 11 بجکر 12 منٹ اپنے عروج پر تھا۔
مکمل گرہن کا اختتام 11 بجکر 53 منٹ پر ہوا جبکہ جزوی گرہن کا اختتام 12 بجکر 57 منٹ پر ہوا۔
چاند گرین اپنے مکمل اختتام کو 01:55 پر پہنچا۔
بھارت اور چین سمیت ایشیا اتوار کے مکمل چاند گرہن کو دیکھنے کیلیے بہترین مقام تھا۔ یہ چاند گرہن افریقہ کے مشرقی کنارے کے ساتھ ساتھ مغربی آسٹریلیا میں بھی دیکھا گیا۔

شمالی آئرلینڈ کی کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کے ماہر فلکیات ریان ملیگن نے کہا کہ چاند گرہن کے دوران چاند سرخ دکھائی دیتا ہے کیونکہ اس تک پہنچنے والی واحد سورج کی روشنی زمین کے ماحول سے منعکس اور بکھری ہوئی ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روشنی کی نیلی طول موجیں سرخ سے کم ہوتی ہیں اس لیے زمین کے ماحول میں سفر کرتے وقت زیادہ آسانی سے منتشر ہو جاتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے چاند گرہن میں چاند کا رنگ خون جیسا سرخ دکھائی دیتا ہے۔
سورج گرہن کو محفوظ طریقے سے دیکھنے کیلیے خصوصی شیشے یا پن ہول پروجیکٹر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن چاند گرہن کو دیکھنے کیلیے صاف موسم اور صحیح مقام پر موجود ہونا ہی کافی ہوتا ہے، آخری مکمل چاند گرہن رواں سال مارچ میں ہوا تھا جبکہ اس سے پہلے 2022 میں ہوا تھا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق ایک نایاب مکمل سورج گرہن 12 اگست 2026 کو یورپ کے کچھ حصوں میں نظر آئے گا جو اپریل 2024 میں پورے شمالی امریکا میں لگنے والے سورج گرہن کے بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوگا۔
تاہم گزشتہ رات نایاب سرخ چاند گرہن کا مشاہدہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں کیا گیا جس نے چاند کو دیکھنے کا شوق رکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔
چاند اور سورج کے درمیان زمین کے آنے پر پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں بلڈ مون کا دلکش نظارہ کیا گیا۔ بلڈ مون اس وقت ہوتا ہے جب چاند گہری سرخ رنگت اختیار کرتا ہے۔
آیئے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں دکھائی دینے والے اس خوبصورت منظر پر ایک نظر ڈالتے ہیں جسے کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا۔
گزشتہ رات نایاب سرخ چاند گرہن کا مشاہدہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں کیا گیا جس نے چاند کو دیکھنے کا شوق رکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔
— HTN Urdu (@htnurdu) September 8, 2025
چاند اور سورج کے درمیان زمین کے آنے پر پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں بلڈ مون کا دلکش نظارہ کیا گیا۔ بلڈ مون اس وقت ہوتا ہے جب چاند… pic.twitter.com/dx23yi3Nnz
دیکھیں: پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی برقرار، چالیس لاکھ سے زیادہ افراد متاثر