Category: خیبر

برطانوی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے کہا کہ حکومت انکوائری تعاون جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ اہم ہے کہ انکوائری مکمل ہونے تک مزید تبصرے سے گریز کیا جائے۔ ترجمان نے مسلح افواج کے احتساب اور شفافیت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

پاکستان نے عالمی دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی اشتعال انگیزیوں اور خطے کے امن کے لیے پیدا کیے جانے والے خطرات کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

یہ بحث ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستانی سیاست پہلے ہی داخلی اور خارجی سطح پر شدید دباؤ کا شکار ہے، اور کسی بھی بین الاقوامی ارتباط پر عوامی اور سیاسی ردِعمل نہایت حساسیت کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں۔

یہ اجلاس نیویارک وقت کے مطابق صبح 10 بجے جبکہ کابل میں شام 7 بج کر 30 منٹ پر منعقد ہوگا۔

یہ بل جون 2025 میں ایوانِ نمائندگان سے متفقہ طور پر منظور ہو چکا ہے۔ اس کے تحت امریکی محکمہ خارجہ کو اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ کسی بھی ایسی بین الاقوامی یا امدادی فنڈنگ کو روک سکے جو بالواسطہ طور پر طالبان حکومت کو فائدہ پہنچاتی ہو۔

آج کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ کابل انتظامیہ پرانی راہیں چھوڑ کر نئی پگڈنڈیوں کی تلاش میں ہے، مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ نئی راہیں افغانستان کو حقیقی استحکام اور ترقی کی نئی منزل تک پہنچا سکیں گی؟ یہ وہ سوال ہے جو ہر سیاسی طالب علم اور تجزیہ کار کے ذہن میں ابھر رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق، کارروائیوں کے بعد علاقوں کی کلیئرنس کے لیے سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی حمایت یافتہ خارجی کو چھپنے کا موقع نہ مل سکے۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ایس ایم عتیق شاہ نے نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کے حلف کے حوالے سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

سابقہ حکمران جماعت پاکستان تحریکِ انصاف محض سیاسی مفاد کی خاطر سیکیورٹی آپریشن کی مخلافت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے لیے نرم گوشہ اختیار کیے ہوئی ہے

واقعہ تحصیل مٹہ کے دور دراز علاقے انزر ٹنگے میں پیش آیا، جو ماضی میں بھی عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہ چکا ہے۔

وفاقی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کیمپس کی ڈی نوٹیفکیشن کا مقصد صرف سکیورٹی نہیں بلکہ زمین کا بہتر انتظام، مقامی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز اور غیر قانونی قبضوں کا خاتمہ بھی ہے۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی جان بوجھ کر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے استعفیٰ کی منظوری میں تاخیر کر رہے ہیں؛ عاطف خان پی ٹی آئی رہنما

جے یو آئی نے مؤقف اپنایا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ ابھی تک منظور نہیں ہوا ، لہذا نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب آئینی اور قانونی طور پر درست نہیں

سابق وزیرِ اعلی علی امین گنڈا پور نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہماری پارٹی، ہماری مرضی، ہم جسے چاہیں وزیراعلیٰ بنائیں

یاد رہے کہ چند دن قبل عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلی کے عہدے سے فارغ کرتے ہوئے سہیل آفریدی کو نیا وزیر اعلی نامزد کیا تھا۔

وادیِ تیراہ کی فوجی چوکی پر حملہ،11 ملکی محافظ جامِ شہادت نوش کرگئے