اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

طالبان کی سرحدی فورسز کے ترجمان عابد اللہ فاروقی کے مطابق، خوست میں واقع غلام خان بارڈر کو دو ہفتوں کی بندش کے بعد آج سے مال بردار گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ آئندہ 15 دن کے لیے کیا گیا ہے۔

July 16, 2025

پچھلے تین برسوں میں مجموعی طور پر 686 ترقیاتی منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، جن میں 345 نئے منصوبے اور 341 جاری منصوبے شامل ہیں

July 16, 2025

ہندوستانی آم میں تابکاری کی خرابیوں پر امریکہ نے 5 لاکھ ڈالر مالیت کے آم واپس بھیج دیے

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ ایک جوہری معاہدے کو حتمی شکل دینے والا ہے۔

1 min read

ہندوستانی آم

تابکاری کی خرابیوں کی باعث ہندوستانی آموں کی امریکا سے واپسی

امریکہ نے تابکاری کے عمل سے متعلق دستاویزات میں خامیوں کی وجہ سے تقریباً 5 لاکھ ڈالر مالیت کے ہندوستانی آم مسترد کر دیے

لاس اینجلس، سان فرانسسکو اور اٹلانٹا کے ہوائی اڈوں پر کم از کم 15 کھیپوں کو واپس بھیج دیا گیا۔ امریکی حکام نے دستاویزات میں تضادات کی نشاندہی کی اور برآمد کنندگان کو ہدایت کی کہ وہ پھل کو تلف کر دیں یا دوبارہ برآمد کریں۔ چونکہ آم خراب ہونے والی چیز ہے اور دوبارہ برآمد کرنا مہنگا عمل ہے، اس لیے برآمد کنندگان نے انہیں ضائع کرنے کا فیصلہ کیا۔

ہندوستانی آم میں تابکاری کی پسِ پردہ خرابیاں

تابکاری (Irradiation) ایک حفاظتی عمل ہے جو تازہ پھلوں کی شیلف لائف بڑھانے اور کیڑوں کو مارنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مسترد کیے گئے ہندوستانی آم کے جہازوں کو 8 اور 9 مئی کو نوئی بمبئی کی ایک سرٹیفائیڈ سہولت پر تابکاری سے گزارا گیا تھا۔ برآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ یہ عمل یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر (USDA) کے ایک افسر کی نگرانی میں کیا گیا تھا۔ لیکن امریکہ پہنچنے پر، حکام نے دستاویزات میں خامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کلیئرنس سے انکار کر دیا۔

دی اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ برآمد کنندگان کا ماننا ہے کہ انہیں تابکاری سہولت کی غلطیوں کی سزا دی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق، تمام طریقہ کار صحیح طریقے سے اپنائے گئے تھے، اور دستاویزات USDA کے معیارات پر پورا اترنا چاہیے تھیں۔

برآمد کنندگان نے مجموعی نقصان تقریباً 500,000 ڈالر (قریباً 4.15 کروڑ روپے) لگایا ہے۔ یو ایس ڈی اے (USDA) کے ایک نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکی حکومت مسترد کیے گئے مال کے لیے کوئی تدارکی اقدام نہیں کرے گی۔ بھارت کی ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (APEDA) نے اس مسئلے کو تسلیم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاملہ مہاراشٹر اسٹیٹ ایگریکلچرل مارکیٹنگ بورڈ کے زیرِ انتظام ایک USDA-approved مرکز سے متعلق ہے۔

بھارت 1,000 سے زائد اقسام کے آم پیدا کرتا ہے اور عالمی پیداوار کا 40% سے زیادہ حصہ رکھتا ہے۔ لیکن، سخت بین الاقوامی ضوابط اور لاجسٹک چیلنجز کی وجہ سے اس کی برآمدات بہت کم ہیں۔ یہ واقعہ بھارت کے برآمدی نظام پر اعتماد کو مزید مجروح کرتا ہے اور برآمد سے پہلے کے عمل میں نگرانی پر سوالات کھڑے کرتا ہے۔

دستاویزات میں غلطیوں کی وجہ سے، جن پر برآمد کنندگان کو اختلاف ہے، امریکہ نے بھارتی آم کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر فاسد ہونے والی اشیا کی بین الاقوامی تجارت کے نازک پہلو کو اجاگر کرتا ہے

متعلقہ مضامین

اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *