لاہور کی ضلعی کچہری نے جوئے کی تشہیر کے مقدمے میں گرفتار معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
ضلعی عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو 19 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔ یاد رہے کہ نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے اپنی سرپرستی میں ڈکی بھائی کو عدالت میں پیش کیا جہاں مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی درخواست بھی کی۔ عدالت نے نیشنل کرائم ایجنسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ کا بھی حکم دے دیا ہے۔
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈکی بھائی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جوئے کی ایپس کی تشہیر میں ملوث ہیں، جس بنا پر ان کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے مطابق ڈکی بھائی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جوئے کی تشہیر کرتے ہیں۔ مرتکب ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ڈکی بھائی کو دو روز قبل ہفتے کے دن لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جوئے کی تشہیر کے الزامات پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
درج کی گئی ایف آئی آر نمبر 196/25 میں ڈکی بھائی کے خلاف پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کی دفعات 13،14،25،26 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 294 اور 420 شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق این سی سی آئی اے نے ان کو انکوائری کے لیے طلب کیا تھا لیکن وہ جان بوجھ کر نہیں آئے جس کے بعد ان کا نام پرویژنل نیشنل آئیڈنٹی فکیشن لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق16 اگست کو لاہور ایئرپورٹ پر ڈکی بھائی کو اس وقت تحویل میں لیا گیا جب وہ لاہور ایئرپورٹ سے بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہے تھے، اطلاع ملتے ہی این سی سی آئی اے کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر انہیں حراست میں لے لیا۔
دیکھیں: ستائیس یوٹیوب چینلز پر پابندی: سنسرشپ یا قومی سلامتی کا تقاضا