سابقہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کے ریاستی پالیسی اور سیکیورٹی آپریشنز کے حوالے سے بیانات قابلِ تشویش ہیں۔ ایک جانب تو پی ٹی آئی وفاقی سطح پر سیکیورٹی آپریشن کی حمایت کررہی ہے جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت خیبرپختونخوا مین سیکیورٹی آپریشنز کی مخالفت کرتی ہے۔ اس طرز کا عمل اور دوغلا پن نہ صرف ریاستی مفادات کے خلاف ہے بلکہ عوامی تحفظ کو بھی شدید متاثر کرسکتا ہے۔
آپریشنز کے مقاصد
آپریشنز کا مقصد صرف اور صرف دہشتگردی کا خاتمہ کرتے ہوئے امن و امان کی بالادستی کاو قائم رکھنا ہے۔
جب کوئی گروہ ریاستی اداروں پر حملہ کرے، عوام کو یرغمال بنائے، یا قومی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث بنے تو ایسے میں آپریشنز ناگزیر ہو جاتے ہیں۔
اسی تناظر میں آج مریدکے میں ہونے والا آپریشن تحریک لبیک پاکستان کے خلاف اسی اصول کے تحت کیا گیا کہ انہوں نےپرتشدد طرز عمل روا رکھا۔

وزیراعظم عمران خان نے خود اس بات کی وضاحت کی تھی کہ کوئی بھی قانون اور آئین سے بالا تر نہیں۔ لہٰذا آپریشنز کو سیاست کا رنگ دینا غلط ہے۔
صوبائی قیادت کی مخالفت
تحریکِ انصاف کی صوبائی قیادت کا طرز عمل اس خدشے کو مزید بڑھا رہا ہے کہ کہیں ان کے دہشتگرد اور عسکریت پسند گروہوں سے روابط تو نہیں؟
اگر صوبائی حکومت واقعتاً عوام کی بھلائی کے حق میں ہے تو اسے سلامتی و سیکیورٹی آپریشنز کی مخالفت کرنے بجائے دہشتگردوں کی مذمت کرتے ہوئے ریاست پاکستان و سیکیورٹی اداروں نے شامی بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔
دیکھیں: پاکستان نے 58 اہلکاروں کی ہلاکت اور داعش کی پاکستان میں موجودگی کے افغان الزامات کو مسترد کر دیا