تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے کے تحت حماس نے پیر کے روز 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔ اس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شروع ہو گئی ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے تحت اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اسی سلسلے میں تل ابیب میں سیکڑوں افراد نے پوسٹرز اٹھا رکھے ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی معاہدہ جسے دو سالہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے اہم قدم قرقر دیا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یرغمالیوں کی واپسی پر اسرائیل میں خوشی منائی جارہی ہے۔ فوجی کیمپ رئیم کے قریب اسرائیلی جھنڈے لہراتے ہوئے لوگ جمع ہوئے، جہاں یرغمالیوں کو لایا جانا ہے۔
جبکہ دوسری جانب غزہ کے نصر ہسپتال کے قریب بھی کثیر تعداد میں لوگ جمع ہیں۔ جہاں قیدیوں کے استقبال کی تیاریاں پُرجوش انداز میں جاری ہیں۔ اسی تناظر میں اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کو لے جانے والی بسیں روانہ ہو چکی ہیں۔
خیال رہے کہ دو سال پر محییط جنگ جس نے پورے مشرق وسطیٰ کے سیاسی منظر نامے کو بدل کر رکھ دیا تھا۔ تاہم اب خوش آئندہ بات یہ ہے کہ جنگ بندی مذاکرات اور معاہدوں پر پوری طرح سے عمل ہورہا ہے۔
عین اسی وقت مریکی صدر ٹرمپ اسرائیل کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں۔ واشنگٹن سے اسرائیل روانگی کے وقت گفتگو کرتے ہوئے امتیکی صدر نے کہا اب جنگ ختم ہو چکی ہے۔ اسی طرح ایک سوال کے جواب میں کہا حالات اب معمول پر آ جائیں گے۔
دیکھیں: غزہ میں جنگ بندی؛ حماس نے ردعمل جاری کرتے ہوئے معاہدے کی تصدیق کر دی
 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
															