اسی حوالے سے جیش العدل کی جانب سے ایک 5 منٹ اور 32 سیکنڈ کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ترجمان محمود بلوچ اتحاد کے قیام، مقاصد اور نئی تنظیمی شناخت پر گفتگو کرتے ہیں، تاہم وہ ویڈیو میں شامل گروہوں کی وضاحت نہیں کرتے۔
این آر ایف کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں دہشت گرد عناصر کو ان کے ٹھکانوں اور انٹیلی جنس نیٹ ورکس سے علیحدہ کرنے کی کوشش ہیں، تاکہ شہریوں کی حفاظت اور علاقائی امن برقرار رکھا جائے۔
رواں سال امریکہ کی بڑی ٹیک فرمز نے بھارت میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جو کلاؤڈ، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ڈیپ ٹیک کی ترقی کے لیے ملک کے ایک اسٹریٹجک مرکز کے طور پر ابھرنے کو اجاگر کرتا ہے۔
جنرل طارق خان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ڈیورنڈ لائن کو یہ مانتے نہیں ہیں۔ افغانستان میں پختون کم ہیں اور پاکستان میں زیادہ ہیں۔ تو پھر یہ سرحد اٹھا کر آمو (سنٹرل ایشیا) پر ہی لے جاتے ہیں۔ ریٹائرڈ فوجی شاید سیکیورٹی فورسز کی ایک 3 اور ایک 2 کے تناسب سے دی جانے والی جان کی قربانیوں کو دیکھ کر بولنا شروع ہوئے ہیں۔
ایبٹ آباد تفتیشی افسر کے مطابق ملزمہ کو زیور واپس کرنے سے روکنا ایک خوفناک واردات کا سبب بنا اور اب اس بات پر بھی تفتیش ہو رہی ہے کہ ملزمہ کا شوہر قتل کی سازش میں شریک تھا یا نہیں۔
اسی حوالے سے جیش العدل کی جانب سے ایک 5 منٹ اور 32 سیکنڈ کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ترجمان محمود بلوچ اتحاد کے قیام، مقاصد اور نئی تنظیمی شناخت پر گفتگو کرتے ہیں، تاہم وہ ویڈیو میں شامل گروہوں کی وضاحت نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ گلبدین حکمتیار نے 2016 میں افغان حکومت کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا اور گزشتہ چار سال کے دوران کابل میں سیاسی کردار ادا کرنے کی کوشش بھی کی، تاہم موجودہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ طالبان کی واپسی کے بعد افغانستان میں سیاسی اختلاف رائے کے لیے گنجائش سکڑتی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اپنے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ بھی ہم آہنگی کر رہا ہے تاکہ دستیاب علاقائی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے امن کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ان کے مطابق خطے کے متعدد ممالک بھی افغانستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ پر فکر مند ہیں اور کسی مشترکہ حل کی تلاش جاری ہے۔
یاد رہے کہ پاک افغان کشیدگی کے دوران افغان فورسز نے باب دوستی کو بھی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے یہ تاریخی علامت عارضی طور پر منہدم ہو گئی تھی۔ گزشتہ رات بھی دونوں فورسز کے درمیان اسی سرحد پر فائرنگ کا طویل تبادلہ ہوا ہے۔
پاکستانی مؤقف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تجارت کی بحالی کے لیے افغان حکومت کو ’’اعتماد سازی کے مؤثر اقدامات‘‘ یقینی بنانا ہوں گے تاکہ دونوں ممالک کے عوام اور تاجروں کی حفاظت اور مفادات محفوظ رہیں۔
یہ صورتحال اس بیانیے کے بالکل برعکس ہے جو افغان سوشل میڈیا نیٹ ورکس اور بعض سرگرم گروہ دیگر ممالک بالخصوص پاکستان کے بارے میں پھیلاتے ہیں، جہاں وہ افغان مہاجرین کی بغیر تصدیق اندھا دھند قبولیت کا مطالبہ کرتے ہیں اور میزبان ریاستوں کو ’’اسلامی برادری‘‘ یا ’’اتحادی فرض‘‘ کا طعنہ دیتے ہیں۔
مون سون اور سمندری طوفانوں کے باعث 1,350 سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔ سری لنکا، انڈونیشیا، ویتنام، تھائی لینڈ اور فلپائن میں شدید سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانوں نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت دہشت گرد گروہوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہی ہے، ان کے نیٹ ورکس کو بچا رہی ہے، اور امریکی چھوڑے گئے جدید ہتھیار دہشت گرد عناصر کے استعمال میں آ رہے ہیں۔
سری لنکا میں موسلا دھار بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاکتیں 123 تک پہنچ گئیں جبکہ 130 سے زائد افراد لاپتا اور اور 44 ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں