وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا صبر اب ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے افغانستان کو دوٹوک پیغام دیتے ہوٗے کہا کہ دہشتگردوں کے لیے اب کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پڑوسی مُلک سے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں جنہیں روکنے کے لیے ریاستِ پاکستان نے بارہا مرتبہ کوششیں کیں لیکن طالبان حکومت نے سنجیدگی نہیں دکھائی۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا بات سیدھی اور صاف سی ہے فیصلہ کریں یا تو آپ پاکستان کے ساتھ ہیں یا پھر دہشتگردوں کے ساتھ۔۔
اب بہت ہو گیا!! پاکستان اور افغانستان کی سرزمین اب دہشت گردوں کیلئے تنگ کر دی جائے گی؛ وزیر دفاع خواجہ آصف کا دو ٹوک اعلان pic.twitter.com/FLkyMpOCHz
— HTN Urdu (@htnurdu) October 10, 2025
افغان مہاجرین کا مسٗلہ
خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے افغان مہاجرین پر بات کرتے ہوٗے کہا کہ لاکھوں افغان مہاجرین نسل در نسل پاکستان میں سکونت اختیار کیے ہوئے ہیں اور کاروبار بھی کر رہے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی پاکستان سے وفاداری کا اظہار نہیں کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ ریاستِ پاکستان جلد ہی ایک وفد کابل بھیجے گی جس کا مقصد دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کے خالف مشترکہ طور پر دوٹوک اور واضح مؤقف دیا جا سکے۔
کے پی کے حکومت پر تنقید
پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ چودہ سال حکمرانی کرنے کے باوجود صوبے میں دہشتگردی ختم نہیں کرسکے۔ آئے روز شہادتیں ہو رہی ہیں مگر کچھ لوگ سیاسی مفادات کے لیے اس صورتحال سے بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں جو نہایت ہی افسوس ناک ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں اس بات کا اظہار بھی کیا کہ افغان حکومت نے دہشتگردوں کو کنٹرول کرنے کے لیے 10 ارب کا مطالبہ کیا تھا لیکن افغان حکام ضمانت دیتے وقت پیچھے ہٹ گئے۔
خواجہ آصف نے ملکی سلامتی اور دہشت گردی خطرات کے پیشِ نظر افواجِ پاکستان سے یکجہتی کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا یہ وقت اختلاف اور ماضی کی لغزشوں کو پسِ پشت ڈالنے کا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سرحدات کے محافظ اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں تو کم از کم ہمارے اوپر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔
دیکھیں: متقی کا دورہ بھارت: خطے میں ابھرتا افغان ۔ بھارت گٹھ جوڑ اور پاکستان مخالف بیانیہ