وزیراعظم شہباز شریف نےفلسطین سے متعلق اپنے بیان میں کہا الحمدللہ! غزہ میں جنگ بندی پہلے سے زیادہ قریب ہے،پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا اور رہے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نےغزہ امن معاہدے پرصدر ٹرمپ اور مسلم قیادت کی کوششوں کو سراہتےہوئے کہاقطر،سعودی عرب،یو اے ای،ترکی،اردن،مصر،انڈونیشیا کا شکریہ،ان ممالک نےاقوام متحدہ اجلاس کے دوران صدرٹرمپ سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نےکہاحماس کابیان جنگ بندی کی نئی امید پیدا کررہا ہے،ہمیں اس موقع کو ضائع نہیں ہونےدینا چاہیے،پاکستان شراکت دار اور برادر ممالک سے ملکر امن کوششیں جاری رکھےگا، انشاء اللہ، فلسطین میں پائیدار امن ہمارا مقصد ہے۔
Alhamdolillah, we are closer to a ceasefire than we have been since this genocide was launched on the Palestinian people. Pakistan has always stood by the Palestinian people and shall always do so.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 4, 2025
Gratitude is due to President Trump, as well as to leaderships of Qatar, Saudia…
دوسری جانب پاکستان کی وزارت خارجہ نےصدر ٹرمپ کے امن منصوبے پرحماس کے ردعمل کا خیرمقدم کیا ہے،ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہےکہ یہ ردعمل جنگ بندی اورخونریزی کے خاتمے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نےکہا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ پرحملے بند کرے،یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ناگزیر ہے،پاکستان نے غزہ میں انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی پر زور دیا،پاکستان نے صدر ٹرمپ کی امن کوششوں کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ یہ اقدامات دیرپا اور جامع ثابت ہوں گے۔
ترجمان نےکہاکہ پاکستان فلسطینی عوام کی جدوجہد خود ارادیت سےمکمل اظہاریکجہتی کرتا ہے، پاکستان کےمؤقف کےمطابق فلسطین کی آزاد ریاست انیس سو سڑسٹھ کی سرحدوں پر قائم ہونی چاہئے اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہونا چاہئے۔
Pakistan’s Statement on Hamas Response to Peace Plan: pic.twitter.com/wf2Be5FnEs
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) October 4, 2025
واضح رہےکہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کےبیس نکاتی امن منصوبے پرحماس کا جواب آگیا،قطری ثالثوں کوحماس کی جانب سےغزہ پلان پرباضابطہ جواب موصول ہوگیامزاحمتی تنظیم تمام یرغمالیوں کی رہائی اور لاشیں حوالےکرنےپرتیارہوگئی،ثالثوں کےذریعے فوری طورپرمذاکرات میں شامل ہونےپر آمادگی ظاہر کردی ہے،حماس نےٹونی بلیئر کےکردار کو مسترد کرتےہوئے موقف اپنایا کہ غزہ میں نظم ونسق کو فلسطینی ٹیکنوکریٹس کے حوالے کیا جائے۔
حماس نےواضح کیا کہ غاصب اسرائیل کےمکمل انخلا تک ہتھیارنہیں ڈالیں گے،غزہ کےمستقبل،فلسطینیوں کےحقوق سے متعلق معاملات بین الاقوامی قانونی فریم ورک کے متقاضی ہیں،عرب اسلامی اور عالمی کوششوں کیساتھ صدر ٹرمپ کی کوششوں کی بھی قدرکرتے ہیں،حماس کےجواب پر غزہ میں جشن کا سماں ہے۔
دیکھیں: حماس کا ٹرمپ امن منصوبے پر مثبت ردعمل، امریکی صدر کا اسرائیل کو غزہ میں بمباری روکنے کا حکم