یاد رہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران جعفر ایکسپریس متعدد مرتبہ دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں آئی ہے۔

October 29, 2025

اسلام آباد نے واضح کیا ہے کہ ملک کی سلامتی اور سرحدی تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اور پاکستان اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

October 29, 2025

افغانستان جیسا خطہ جو دہائیوں سے غیر ملکی مداخلت ،جنگ و جدل  ،خانہ جنگی اور دیگر مسائل سے  دوچار ہے اس وقت ایک مرتبہ پھر غلط راستے پہ چل کے خود کو  آگ  میں جھونک رہا ہے۔

October 29, 2025

عالمی ماحولیاتی فنڈ کے تحت سوات کے گلیشیئر سے نکلنے والے دریا اور ساتھ ساتھ وسطی ایشیا کے نرن، پیانج اور جنوبی قفقاز کے دریائی علاقوں میں متعدد منصوبے شروع کیے جائیں گے

October 29, 2025

پاکستان اور چین کے درمیان کوانٹم کمپیوٹنگ کے شعبے میں تعاون کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

October 29, 2025

کیونکہ جو معاشرہ اپنے دیکھ بھال کرنے والوں کا خیال رکھتا ہے، وہی حقیقت میں صحت مند اور مضبوط معاشرہ ہوتا ہے۔

October 29, 2025

ایران اور روس کا نئے جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کا 25 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ

امریکا 2018 میں اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر الگ ہو گیا تھا جس کے بعد ایران نے بتدریج اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹنا شروع کیا۔ ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔

1 min read

ایران اور روس کا نئے جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کا 25 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران میں اس وقت صرف بوشہر کا ایک جوہری بجلی گھر فعال ہے جس کی استعداد ایک ہزار میگاواٹ ہے، جبکہ نئے پلانٹس میں سے ہر ایک کی استعداد 1,255 میگاواٹ ہوگی۔

September 27, 2025

ایران اور روس نے 25 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت صوبہ ہرمزگان کے شہر سیریک میں 4 نئے جوہری بجلی گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ معاہدہ ایران ہرمز کمپنی اور روسی کمپنی روزاٹم کے درمیان طے پایا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران میں اس وقت صرف بوشہر کا ایک جوہری بجلی گھر فعال ہے جس کی استعداد ایک ہزار میگاواٹ ہے، جبکہ نئے پلانٹس میں سے ہر ایک کی استعداد 1,255 میگاواٹ ہوگی۔

معاہدے پر ایسے وقت میں دستخط ہوئے ہیں جب ایران پر اقوام متحدہ کی وسیع پابندیاں دوبارہ نافذ ہونے کا امکان ہے۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے گزشتہ ماہ ایران پر 2015 کے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے پابندیوں کا میکانزم فعال کیا تھا۔

امریکا 2018 میں اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر الگ ہو گیا تھا جس کے بعد ایران نے بتدریج اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹنا شروع کیا۔ ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔

دیکھیں: ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم

متعلقہ مضامین

 یاد رہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران جعفر ایکسپریس متعدد مرتبہ دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں آئی ہے۔

October 29, 2025

اسلام آباد نے واضح کیا ہے کہ ملک کی سلامتی اور سرحدی تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اور پاکستان اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

October 29, 2025

افغانستان جیسا خطہ جو دہائیوں سے غیر ملکی مداخلت ،جنگ و جدل  ،خانہ جنگی اور دیگر مسائل سے  دوچار ہے اس وقت ایک مرتبہ پھر غلط راستے پہ چل کے خود کو  آگ  میں جھونک رہا ہے۔

October 29, 2025

عالمی ماحولیاتی فنڈ کے تحت سوات کے گلیشیئر سے نکلنے والے دریا اور ساتھ ساتھ وسطی ایشیا کے نرن، پیانج اور جنوبی قفقاز کے دریائی علاقوں میں متعدد منصوبے شروع کیے جائیں گے

October 29, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *