واشنگٹن میں امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ میرے خیال میں کسی معاملے کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں۔
ڈپٹی وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مثال کے طور پر، عافیہ صدیقی کئی دہائیوں سے یہاں ہیں اور خدا جانتا ہے کہ وہ کب تک یہاں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قانونی عمل میں رکاوٹ ڈالنا ناانصافی ہوگی۔ اگر “قانونی طریقہ کار کے نتیجے میں کوئی کارروائی ہوئی ہے تو وہ سب پر یکساں لاگو ہوتی ہے، اس میں کسی کے لیے کوئی استثنی نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے عمران خان اور عافیہ صدیقی کی گرفتاریوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہی۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو دی گئی یقین دہانی میں کہا تھا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر ہر ممکن قانونی اور سفارتی اقدامات جاری رکھے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے کیس کے حوالے سے حکومت کسی طور غفلت کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی طویل عرصے سے امریکی عدالت کے فیصلے کو غیرمنصفانہ قرار دیتی آئی ہیں، جس کے تحت ان کی بہن کو افغانستان میں امریکی فوجیوں پر مبینہ قاتلانہ حملے کے الزام میں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے 9 مئی 2023 کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، اور ایسی سنگین صورتحال میں بطور مصالحت کار مداخلت ممکن نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ دیکھیے، جب کوئی ہتھیار اٹھاتا ہے اور وہ سب کچھ کرتا ہے جو 9 مئی کو ہوا، تو بدقسمتی سے میرے جیسے شخص کے لیے بھی کچھ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ قانونی عمل کو آگے بڑھنا چاہیے، یہی ترقی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ایک مقبول سیاسی رہنما ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو ہتھیار اٹھانے یا عوام کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے اکسانے کا لائسنس حاصل ہے۔
اس کے علاوہ اسحاق ڈار نے غزہ میں صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری صورتحال انتہائی مایوس کن سے اور عالمی برادری کا فرض بنتا ہے کہ وہ فوری جنگ بندی کیلئے اقدامات کریں۔
We are deeply concerned by the violence in Gaza, says Pakistani Foreign Minister and Deputy Prime Minister @MIshaqDar50 at the Atlantic Council.
— Atlantic Council (@AtlanticCouncil) July 25, 2025
“We call for an immediate ceasefire,” he adds.
“A two-state solution is the only path to lasting peace.” pic.twitter.com/AOIFplwOAq
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکہ ایک اہم ترین تھارتی معاہدے کے قریب ہیں اور بہت جلد اس کا باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار کے جہاں باقی بیانات کو سراہا جا رہا ہے وہیں سوشل میڈیا صارفین اور پاکستانی ماہرین نے ان کے عافیہ صدیقی والے بیانات کی شدید مذامت کی ہے اور قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔