سعودی عرب، قطر اور ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک سے اپیل کی ہے وہ بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکالیں۔ یمن کے مفتی اعظم نے بھی افغانستان سے اپیل کی ہے کہ وہ کشیدگی روک دیں۔
سعودی عرب کا ردعمل
پاک افغان سرحد پر افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور پاکستانی فورسز کے مؤثر جواب کے بعد سعودی عرب نے سرحدی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تنازع کے حل کے لیے تحمل اور مکالمے کا راستہ اپنائیں۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں حالیہ جھڑپوں اور کشیدگی پر سعودی عرب کو گہری تشویش ہے۔
#بيان | تتابع المملكة العربية السعودية بقلق التوترات والاشتباكات التي تشهدها المناطق الحدودية بين جمهورية باكستان الإسلامية ودولة أفغانستان. pic.twitter.com/TSj5Hv0FAI
— وزارة الخارجية 🇸🇦 (@KSAMOFA) October 11, 2025
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ کشیدگی میں اضافے سے گریز کریں اور بات چیت، حکمت اور تحمل کا مظاہرہ کریں، تاکہ خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔
سعودی حکومت نے اس موقع پر یہ بھی واضح کیا کہ وہ ایسی تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا جو امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کا باعث بنیں خاص طور پر پاکستانی اور افغان عوام کے بہتر مستقبل کے لیے۔
سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق سعودی عرب خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کا خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ برادر اقوام پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے تاکہ دونوں قومیں خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کا بیان
ایرانی وزارت خارجہ نے بھی پاکستان اور افغانستان کی حالیہ کشیدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی حالیہ کشیدگی پر تشویش ہے۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ہر ملک کی علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری کا احترام ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان اور افغانستان فوری مذاکرات کریں۔
اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران پڑوسیوں میں کشیدگی کم کرانے میں مدد کے لیے تیار ہے۔
قطر کا ردعمل
افغانستان کی بلااشتعال فائرنگ پر پاک فوج کی بھر پور اور شدید جوابی کارروائی کےبعد قطر نے بھی رد عمل جاری کر دیاہے جس میں دونوں ممالک پر مذاکرات اور تحمل کو ترجیح دینے پر زور دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق قطر کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور تناؤ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کے خطے کی سلامتی و استحکام پر ممکنہ اثرات کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ مذاکرات، سفارت کاری اور تحمل سے کام لیں اور اختلافات کو ایسے طریقے سے حل کرنے کی کوشش کریں جو تناؤ میں کمی اور کشیدگی سے بچاؤ میں مددگار ہو، تاکہ علاقائی سلامتی اور استحکام کو قائم رکھا جا سکے۔

قطری وزارتِ خارجہ نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ قطر بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور برادر پاکستانی اور افغان عوام کے لیے سلامتی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے اپنی کوشش جاری رکھے گا۔
عمان کے مفتی اعظم کی اپیل
مفتی اعظم عمان احمد بن حمد الخلیلی نے افغانستان کو پاکستانی فورسز کے خلاف اشتعال انگیزی روکنے کی درخواست کر دی۔

دیکھیں: اورکزئی میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، 30 دہشت گرد ہلاک