وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریہ کورینا کو جمہوریت اور انسانی حقوق کی جدوجہد کے اعتراف میں 2025 کے نوبیل امن انعام سے نوازا گیا ہے۔
نوبیل کمیٹی کے سربراہ یورگن واتنے نے اوسلو میں منعقدہ تقریب میں اعلان کرتے ہوئے ماریہ کورینا مچاڈو کو جمہوریت اور آزادی کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماریہ کورینا کی آمریت کے خلاف جدوجہد امن کے فروغ کے لیے اہم قدم ہے۔
ٹرمپ نوبیل امن انعام سے ایک مرتبہ پھر محروم
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سال نوبیل امن انعام کے مضبوط امیدواروں میں شمار ہو رہے تھے لیکن یہ اعزاز حاصل کرنے ناکام رہے۔ انتظامیہ نے مسلسل دوسری بار ٹرمپ کی بجائے کسی دوسری شخصیت کو اس اعزاز سے نوازا، جس سے یہ بات واضح ہوئی کہ نوبل امن ایوارڈ متنازعہ شخصیات کے بجائے ان لوگوں کی خدمات کو زیادہ اہمیت دیتی ہے جو عملی طور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سابق پارلیمنٹ رکن مچاڈو نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ اعزاز وینزویلا کے عوام کا ہے جو جمہوریت اور آزادی کے خواب کو اپنی آنکھوں میں سجائے ہوئے ہیں۔
اس سال امن ایوارڈ کے لیے 338 امیدواروں میں سے ماریا کورینا کا انتخاب کیا گیا۔ واضح رہے کہ انہیں 2018 میں دنیا کی 100 متاثر کن خواتین کی فہرست میں بھی شامل کیا جا چکا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ وینزویلا کی کسی خاتون رہنما کو یہ اعزاز دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کو بین الاقوامی سطح پر جمہوریت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
دیکھیں: حماس کا ٹرمپ امن منصوبے پر مثبت ردعمل، امریکی صدر کا اسرائیل کو غزہ میں بمباری روکنے کا حکم