سی سی ڈی رحیم یار خان کے مبینہ پولیس مقابلے میں خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ ہلاک ہوگیا۔
ذرائع نے کہا کہ طیفی بٹ کو لاہور منتقل کیا جا رہا تھا، تھانہ کوٹ سبزل صادق آباد کے علاقے میں طیفی بٹ کو اس کے ساتھی پولیس سے چھڑا کر فرار ہوئے۔
پولیس کے مطابق طیفی بٹ کو ساتھیوں سے چھڑوانے کی کوشش کی گئی، اس دوران طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔
طیفی بٹ کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا، پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے لاہور لایا گیا تھا جس پر قتل کے متعدد الزامات تھے۔
ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کو دبئی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے طیفی بٹ سے پاکستان جانے سے متعلق سوال کیا، اس پر ملزم نے پاکستان جانے اور مقدمات کا سامنا کرنے کا کہا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزم کی رضا مندی پر دبئی کی عدالت نے طیفی بٹ کو پنجاب پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 19 فروری کو لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب نجی سوسائٹی میں شادی کی تقریب کے دوران حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو قتل کردیا تھا۔
رحیم یار خان میں طیفی بٹ کے ساتھیوں کے ساتھ فرار ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ ڈی ایس پی سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن لاہور سید حسین حیدر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق طیفی بٹ کو گرفتار کر کے لاہور لے جا رہے تھے 2 گاڑیوں میں سوار ملزمان نے فائرنگ کر دی۔
فائرنگ سے ایک پولیس کانسٹیبل نور گولی لگنے سے زخمی ہو گیا، ملزمان نے طیفی بٹ کو ہتھکڑیوں سمیت اپنی گاڑی میں بٹھایا اور فرار ہو گئے۔
دیکھیں: ضلع اورکزئی میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، 19 خوارج ہلاک