ایران کےسپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کو مسترد کردیا۔
انکا کہنا تھا ایران کسی دباؤ میں آکر کھبی سرنِڈر نہیں کرےگا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیاجب اسرائیلی جنگی طیاروں نے تہران پر شدید فضائی حملےکیے۔جس کے بعد خطےمیں جنگی کشیدگی نے خطرناک رخ اختیار کرلیا۔ٖایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھاکہ اسلامی ملک پر جنگ مسلط نہیں ہونے دیں گے۔
تہران پر بمباری
تہران شہر پر بمباری کی بناء پر عوام میں شدید خوف و ہراس رہا۔رات بھر جنگی ماحول میں عوام وہشت و خوف کا شکار رہےشہری پرامن جگہ کی تلاش میں بےچین رہے رات بھر سڑکوں پر ٹریفک وایمرجنسی رہی۔
جنگی کشیدگی بڑھنے پر عالمی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہیکہ یہ جنگی ماحول پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے جتنا جلد ممکن ہو ان خطرات کا حل تلاش کرنا ہوگا وگرنہ اس خطےکو خاطر خواہ نقصان اتھانا پرسکتاہے۔ماپرین کا کہنا ہیکہ اگر اسرائیل و امریکا مشترکہ طور پر حملہ کرتے ہیں تو پورے خطے کو ناقابلِ تلافی نقصان اٹھاپڑسکتاہے۔
مذکورہ صورتحال و نتاِئج کو دیکھتے ہوِئےعالمی سطح پر مذاکرات کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر
ایران کے سپریم لیڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوِئے کہا اس قسم کے بیان کسی بھی طرح سےامن و سلامتی کی راہ ہموار نہیں کرسکتے اور جو لوگ ایران کی تاریخ سے واقف ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ایران نے کھبی بھی دھمکی آمیزلہجے کو نہ قبول کیا اور نہ ہی قبول کرسکتاہے
دیکھیں: ٹرمپ کا دورانِ جنگ ایرانی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ