چائنہ میں اجلاس میں شرکت اور پاکستانی طلبا و کمیونٹی نمائندگان سے ملاقات کے علاوہ شہباز نے عالمی رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں اور دو طرفہ سفارتی تعلقات کی بہتری کی اہمیت پر زور دیا۔
واقعے کو ایک بار پھر شیعہ سنی فسادات کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ کرم اس سے قبل بھی ایسے واقعات کا شکار رہا ہے تاہم پچھلے کچھ عرصے سے وہاں مکمل امن ہے۔
افغان تعلیمی حلقے بھی اس پروگرام کو سراہ رہے ہیں اور اسے افغان نوجوانوں کے لیے ایک سنہری موقع قرار دے رہے ہیں تاکہ وہ عالمی معیار کی تعلیم حاصل کر کے اپنے مستقبل کو بہتر بنا سکیں۔