کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔
سو یہ بات بالکل واضح ہے کہ اگر کوئی شخص عقائد کے اعتبار سے مظبوطی چاہتا ہے اور ہر ایک عقیدے کی بنیاد اور اسکے عقلی دلائل سے شناسائی کا خواہشمند ہے تو اسے امام ابن تیمیہ کی کتاب " عقیدہ واسطیہ" ضرور پڑھنی چاہیئے، اب اس کی اردو شروحات بھی بازار سے بآسانی مل سکتی ہیں جن میں بہتر اور مستند شرح شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ کی ہے، جس کا اردو ترجمہ پروفیسر جار اللہ ضیاء نے کیا ہے۔
اگر آپ بھی تفریح کیلئے جانا چایتے ہیں تو ضرور جائیں مگر خدارا اپنی، اپنے اہلخانہ کی اور دوسروں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔ کسی تجربہ کار گائیڈ کی خدمات حاصل کریں۔ ایسے مقامات سے دور رہیں جہاں حادثے کا خدشہ ہو۔ گاڑی کسی تجربہ کار ڈرائیور کے حوالے کریں۔ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں اور ایک سیلفی کیلئے جان کا سودا نہ کریں۔
یہ تصویر اور اس سے جڑی ویڈیو یہ بھی بتاتی ہے کہ اس تمام ظلم کو کسی ایک گروہ کے ساتھ نے مخصوص کریں۔ یہ جہلا ہر جگہ، ہر وقت ہمارے درمیان موجود ہیں ان کو پہچانیں، ان کو خود سے الگ کیجئیے۔ اس سے پہلے کہ یہ آپ میں بھی اس جہالت کا زہر انڈیل دیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے ریکارڈز کے مطابق بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے جن میں اڈانی اور ٹاٹا گروپ شامل ہیں، نے واشنگٹن میں معروف لابنگ اداروں جیسے "کرک لینڈ & ایلس" اور "کیون ایمول" کی خدمات حاصل کیں۔
آزادی کی تحریکیں پابندیوں اور پراپیگنڈا سے ختم نہیں ہوتیں۔ کشمیر کے عوام کی آواز، خواہ کتنی ہی دبائی جائے، کسی نہ کسی شکل میں ابھرتی رہے گی کیونکہ مسئلہ سیکیورٹی کا نہیں، سیاسی اور انسانی حقوق اور خالص نظریے کا ہے
بلا شبہ ہم سب مسلمانوں پر اللہ کریم کا یہ احسان عظیم ہے کہ ہم مسلم گھرانوں میں پیدا ہوئے ہیں اور پھر یہ بھی کہ یہی اعزاز ہے اپنا کہ ہم حق و باطل میں امتیاز کر سکتے ہیں
پاکستان میں پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک متحدہ حکمت عملی درکار ہے جس میں نوجوانوں کی شرکت، عوامی سطح پر مضبوطی، صنفی شمولیت، اور ذمہ دار میڈیا شامل ہوں۔