کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔
ترجمان کے مطابق، پاکستانی سکیورٹی فورسز پرعزم ہیں کہ بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اور ملک کو اس ناسور سے نجات دلائی جائے گی۔
غیر معروف راستوں کے ذریعے افغانستان سے پاکستان آئے ہیں، 8 ہزار سے زائد دہشتگرد پشاور، ٹانک، ڈی آئی خان، بنوں، لکی مروت، سوات، شانگلہ اورضم اضلاع میں ہیں
پاکستان کی وزارتِ خارجہ متعدد بار افغان سفارت کاروں کو طلب کر کے شدید تحفظات سے آگاہ کر چکی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔