Category: تجزیے

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے نمایاں نام ٹی ٹی پی کی سیاسی کمیشن کے سربراہ مولوی فقیر باجوڑی کے بیٹے مولوی فرید منصور کا ہے،

زلمے خلیل زاد سمیت دیگر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ملا عب الغنی برادر اخوند سے ملاقات کی۔

چاہے شہر ہو یا گاؤں — اصل طاقت ہمت ہے، اور عورت کو آگے بڑھنے کے لیے مسلسل ہمت وکوشش جاری رکھنی ہو گی۔

امریکا سیاسی، عسکری اور اقتصادی ہر بڑے فیصلے میں براہِ راست مداخلت کرتا رہا۔ آئین کی خلاف ورزی کی، انتخابات کے نتائج خود طے کیے، اور بالآخر افغان حکومت یا دیگر سیاسی دھڑوں کو شامل کیے بغیر سب کچھ طالبان کے حوالے کر دیا۔

پچھلے دنوں اقوام متحدہ میں امریکہ کے سابق سفیر برائے افغانستان  زلمے خلیل زاد نے پاکستان پہ الزام عائد کیا کہ پاکستان طالبان مخالف عناصر کو پناہ دے رہا ہے جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کردیا۔۔ 

یہ وقت ہے کہ ہم حقیقت اور پروپیگنڈے میں فرق سمجھیں۔ دہشت گرد چاہے کسی بھی لبادے میں ہوں، وہ دراصل ریاست اور عوام کے دشمن ہیں

اس عنوان پر اگر ایک عمیق نظر ڈالی جائے تو انسانی ذہن یہ یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہیکہ آخر وہ کونسی ایسی جدوجہد تھی جسکو حاصل کرلینے پر14 اگست کو تاریخی دن قرار دیا گیا

اس جدو جہد کے نتیجے میں یہاں پیار، محبت، یگانگت کی کونپلیں بھی پھوٹیں۔ کبھی کوئی لسانی یا علاقائی تعصب دیکھنے کو نہ ملا۔ میرے لوگ ۔۔میرے باسی ایک دوسرے پر جان چھڑکتے تھے۔

تیرہ گست کا دن دنیا بھر میں انسانی اعضاء عطیہ کرنے کے دن کے طور پہ  منایا جاتا ہے۔  

اس زمانے میں امّتِ مسلمہ ذلیل و خوار، زبوں حالی کا شکار اور چیونٹیوں کی مثل کمزور تھی-اقبال نے اسے کامیابی اور فتح کا مژدہ سنایا-

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت نے اس بار فوجی کارروائی کی تو ہم اِس بار بھارت کے مشرق سے آغاز کرینگے،

پاکستان اور ایران دریا کے وہ کنارے ہیں جو نہ کبھی جدا ہو سکتے ہیں نہ باہم مل سکتے ہیں، وقت اور حالات کے پیش نظر قربت اور دوریاں پیدا ہوتی رہی ہیں مگر اتنا طے ہے کہ دونوں ممالک نے مشکل وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات بہت گہرے اور دیر پا ہیں جو تاریخی طور پر بہت اہمیت کے حامل ہیں۔