تازہ ترین اطلاع

تازہ ترین

⦿ تازہ ترین

حکام کے مطابق یہ حملہ تاجکستان کے خطلون ریجن میں واقع "ایل ایل سی شاہین ایس ایم" کے ملازمین کے کیمپ پر ہوا، جو بارڈر گارڈ پوسٹ “استقلال” کے کنٹرول ایریا میں قائم ہے۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے خلاف نئی مسلح تحریک ’ملٹری سلوشن فرنٹ‘ نے اپنی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ یہ گروہ ملک میں متحرک دیگر مزاحمتی تنظیموں کے بعد تیسری بڑی مسلح جماعت ہے

افغانستان کے سرحدی علاقہ ضلع برمل میں دھماکے میں گاڑی اور حجرہ تباہ جبکہ جانی نقصان کی بھی اطلاعات ہیں

اعلیٰ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق واپس آنے والے ہزاروں خاندانوں کو مالی امداد، طبی سہولتیں، خوراک اور رہائش فراہم کی گئی ہے تاہم لاکھوں مہاجرین اب بھی شدید مشکلات میں ہیں

’گذشتہ سات دہائیوں میں دونوں ممالک کی سیاست، معیشت اور تمدن میں منفرد خطوط نمودار ہوئے ہیں۔ اب راج ناتھ جیسی باتوں سے سوائے غیر ضروری تلخی کے کچھ حاصل نہیں ہو سکتا۔‘

اگر آپ تنقیدی گہرائی سے دیکھیں تو خود آئین سازی کا عمل بھی اسلامی نہیں البتہ مسلح افواج کا کردار غیراسلامی نہیں ہو سکتا کیونکہ فوج تو ملک و قوم کی سلامتی کی ضامن ہے۔

حکام کے مطابق یہ حملہ تاجکستان کے خطلون ریجن میں واقع "ایل ایل سی شاہین ایس ایم" کے ملازمین کے کیمپ پر ہوا، جو بارڈر گارڈ پوسٹ “استقلال” کے کنٹرول ایریا میں قائم ہے۔

کرناٹک حکام کے مطابق اگلے ماہ سے اس فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا

پاکستانی مندوب نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

حضرت مولانا رومی کی وفات یا وصال کے موقع پر تو نیہ میں مسلمانوں، مسیحیوں، یہودیوں اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کا مشترکہ طور پر حاضر ہونا اور نماز جنازہ میں شرکت کرنا ان سے محبت اور احترام کا اظہار اور اس بات کی علامت ہے کہ وہ انسانیت کو متحد کرنے والے ایک عظیم شخصیت تھے۔

پاکستان گزشتہ دو دہائیوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 94 ہزار سے زائد قیمتی جانیں قربان کر چکا ہے۔ اس کے باوجود بعض جماعتیں پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہی ہیں

وہ طالبان جو دو دہائیوں تک بھارتی ریاست کو “ہندو سامراج”، “اسلام دشمن قوت” اور افغانستان میں “غیر شرعی اثر” کا ذریعہ قرار دیتے رہے، اب انہی کے دروازے پر تجارت، سرمایہ کاری، انسانی امداد اور سفارتی پہنچ کیلئے درخواستیں لے کر کھڑے ہیں۔

کابل کا بھارت کی طرف جھکاؤ اُن سیکیورٹی حقائق کو تبدیل نہیں کرسکتا جو پاکستان، ایران، چین، روس اور وسطی ایشیا کے ساتھ افغانستان کے تعلقات کی بنیاد ہیں۔

ستائیسویں ترمیم کے دوران دیکھا گیا کہ مقامی حکومتوں کی مالی خودمختاری اور پانچ سالہ انتخابی نظام میں خلل آیا، جس سے عوام کو اپنے مقامی مسائل پر اثرانداز ہونے کا حق محدود ہوا۔

اس کے ساتھ ساتھ، کندهار کے مرکز سے براہِ راست رابطہ بھی ضروری ہے، کیونکہ طالبان انتظامیہ کے بنیادی فیصلے اب وہیں کیے جاتے ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا

حکام کے مطابق یہ حملہ تاجکستان کے خطلون ریجن میں واقع "ایل ایل سی شاہین ایس ایم" کے ملازمین کے کیمپ پر ہوا، جو بارڈر گارڈ پوسٹ “استقلال” کے کنٹرول ایریا میں قائم ہے۔

قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ آکسفورڈ یونین میں بھارتی طلبہ کی تعداد پاکستانی طلبہ سے کہیں زیادہ ہے، یعنی ووٹنگ کے اعتبار سے بھارتی وفد کو واضح برتری حاصل تھی۔ اس کے باوجود ڈبیٹ میں نہ آنے کا فیصلہ اس بات کا کھلا اعتراف ہے کہ بھارتی مقررین اپنے مؤقف کا دفاع کرنے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔

پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارتی مظالم اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی منظم پامالی کا واضح ثبوت قرار دیا ہے

یوٹیوبر ڈکی بھائی کو لاہور کیمپ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ انہیں 17 اگست 2025 کو لاہور ایئرپورٹ سے جوئے کی ایپس کی تشہیر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے خلاف نئی مسلح تحریک ’ملٹری سلوشن فرنٹ‘ نے اپنی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ یہ گروہ ملک میں متحرک دیگر مزاحمتی تنظیموں کے بعد تیسری بڑی مسلح جماعت ہے

پالیسی جزویات

یو این ایچ سی آر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ہفتے میں آٹھ ہزار سے زائد افغان شہریوں کے پاکستان نے بےدخل کیا ہے جن میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے

جرمنی نے اُن 211 افغان شہریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے جنہیں جرمنی میں دوبار رہائش پذیر ہونے کا حق حاصل تھا، لیکن پاکستان نے اپنی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے انہیں افغانستان بھیج دیا

ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی زیر صدارت اجلاس میں افغان مہاجرین کے انخلا کا تفصیلاً جائزہ لیا گیا

ایڈیٹر کا انتخاب

’گذشتہ سات دہائیوں میں دونوں ممالک کی سیاست، معیشت اور تمدن میں منفرد خطوط نمودار ہوئے ہیں۔ اب راج ناتھ جیسی باتوں سے سوائے غیر ضروری تلخی کے کچھ حاصل نہیں ہو سکتا۔‘

اگر آپ تنقیدی گہرائی سے دیکھیں تو خود آئین سازی کا عمل بھی اسلامی نہیں البتہ مسلح افواج کا کردار غیراسلامی نہیں ہو سکتا کیونکہ فوج تو ملک و قوم کی سلامتی کی ضامن ہے۔

اطلاعات کے مطابق ترکی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد آئندہ دنوں میں پاکستان کا دورہ کرے گا، جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی سیکیورٹی صورتِ حال اور افغانستان سے متعلق معاملات پر خصوصی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ڈیلی ڈسپیچ

Playlist

یوٹیوبر ڈکی بھائی کو لاہور کیمپ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ انہیں 17 اگست 2025 کو لاہور ایئرپورٹ سے جوئے کی ایپس کی تشہیر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ فیچر ویب، آئی او ایس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے بتدریج جاری کیا جا رہا ہے، جبکہ اینڈرائیڈ صارفین کو ایپ کا ورژن 11.40 اپ ڈیٹ کرنا ہو گا۔

چین نے اس منصوبے کا آغاز 2011 میں کیا تھا جبکہ امریکا نے 1960 کی دہائی میں ہی اسکے تجربات کر لیے تھے۔ تاہم امریکا نے اس تحقیق کو جاری نہ رکہ سکا

اس سلسلے میں ہری پور میں گوگل کی پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح کیا گیا، جو نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن اور پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے کام کر رہا ہے۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے خلاف نئی مسلح تحریک ’ملٹری سلوشن فرنٹ‘ نے اپنی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ یہ گروہ ملک میں متحرک دیگر مزاحمتی تنظیموں کے بعد تیسری بڑی مسلح جماعت ہے

قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ آکسفورڈ یونین میں بھارتی طلبہ کی تعداد پاکستانی طلبہ سے کہیں زیادہ ہے، یعنی ووٹنگ کے اعتبار سے بھارتی وفد کو واضح برتری حاصل تھی۔ اس کے باوجود ڈبیٹ میں نہ آنے کا فیصلہ اس بات کا کھلا اعتراف ہے کہ بھارتی مقررین اپنے مؤقف کا دفاع کرنے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔

جاپان کے میزائل یونٹس کی تعیناتی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چین نے کہا کہ وہ کسی بھی بیرونی مداخلت کو کچل کر رکھ دے گا

پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارتی مظالم اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی منظم پامالی کا واضح ثبوت قرار دیا ہے

حکام کے مطابق یہ حملہ تاجکستان کے خطلون ریجن میں واقع "ایل ایل سی شاہین ایس ایم" کے ملازمین کے کیمپ پر ہوا، جو بارڈر گارڈ پوسٹ “استقلال” کے کنٹرول ایریا میں قائم ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی امریکی صدر ٹرمپ کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے واضح کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی حقوق کے بغیر کوئی نارملائزیشن ممکن نہیں

قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ آکسفورڈ یونین میں بھارتی طلبہ کی تعداد پاکستانی طلبہ سے کہیں زیادہ ہے، یعنی ووٹنگ کے اعتبار سے بھارتی وفد کو واضح برتری حاصل تھی۔ اس کے باوجود ڈبیٹ میں نہ آنے کا فیصلہ اس بات کا کھلا اعتراف ہے کہ بھارتی مقررین اپنے مؤقف کا دفاع کرنے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔